پاکستان میں سرمایہ کاری کے زیادہ تر افراد اسٹاک مارکیٹ سے واقف ہیں، مگر کموڈیٹی ٹریڈنگ—خاص طور پر PMEX (پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج)—ابھی تک عوام کی اکثریت کے لئے ایک نیا اور نسبتاً غیر واضح شعبہ ہے۔ یہ فرق سمجھنا انتہائی ضروری ہے، کیونکہ اسٹاک ایکسچینج اور PMEX دو بالکل الگ منطق، الگ رسک، اور الگ طریقہ کار پر چلتے ہیں۔ اگر آپ ان دونوں کو ایک جیسا سمجھ کر ٹریڈ کریں گے، تو آپ سیدھا نقصان کی طرف جائیں گے۔
یہ مضمون ایک ایسے ٹریڈر کے لئے لکھا گیا ہے جو چیزوں کو جذباتی انداز میں نہیں بلکہ حقیقت، منطق اور عملی سمجھ کے ساتھ دیکھنا چاہتا ہے۔ یہاں کسی قسم کی تعریف، حوصلہ افزائی یا نرم رویّہ نہیں—صرف صاف، سیدھی، اور حقیقت پر مبنی گفتگو ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کی حقیقت — آپ ایک کمپنی کا حصہ خریدتے ہیں
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آپ کسی کمپنی کے شیئر خریدتے ہیں، یعنی آپ اس کمپنی کے حقیقی کاروبار، منافع، نقصان اور کارکردگی کے شریک بن جاتے ہیں۔ کمپنی اچھی چلے تو شیئر اوپر، خراب چلے تو نیچے۔ یہاں قیمتوں کا انحصار کمپنی کی بنیادی حالت، مالی رپورٹس، ڈویڈنڈز، پالیسیوں اور مجموعی معاشی حالات پر ہوتا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں ہر شیئر کی اپنی مالیت ہوتی ہے، جسے آپ پورا پیسہ ادا کر کے خریدتے اور بیچتے ہیں۔ یہاں “لیوریج” محدود ہے، جبکہ ٹریڈنگ کا وقت صبح 9 سے شام 4 تک ہوتا ہے۔
PMEX — یہاں کچھ بھی کمپنی نہیں، صرف عالمی قیمتوں پر مبنی معاہدے
اب آتے ہیں PMEX کی طرف—یہاں آپ نہ کمپنی خرید رہے ہیں، نہ کسی کاروبار میں شریک ہو رہے ہیں۔ PMEX میں آپ صرف ایک چیز خریدتے ہیں: فیوچر کنٹریکٹ۔
یہ “کنٹریکٹ” اصل سونا، چاندی، تیل یا گندم نہیں ہوتا، بلکہ اس کی قیمت پر مبنی ایک معاہدہ ہوتا ہے۔
قیمت مکمل طور پر عالمی مارکیٹ سے چلتی ہے۔ تیل اوپر جائے گا تو آپ کا کنٹریکٹ اوپر، عالمی خبر آئے گی تو اثر پڑے گا۔ یہاں پاکستان کی سیاست، حکومت، بجٹ، کاروبار یا کمپنی کی پرفارمنس کا کوئی تعلق نہیں۔
بنیادی فرق نمبر 1: اسٹاک = ملک کی کمپنیاں، PMEX = عالمی مارکیٹس
اسٹاک مارکیٹ میں معاملہ پاکستان کی کمپنیوں کا ہے۔
PMEX میں معاملہ امریکہ، یورپ، چین، خلیجی ممالک اور عالمی مانگ و رسد کا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں کبھی کبھی بڑے اتار چڑھاؤ آتے ہیں، مگر PMEX میں عالمی خبروں کی وجہ سے ایک لمحے میں شدید موومنٹ آ سکتی ہے کیونکہ تیل، سونا، چاندی اور عالمی دھاتیں 24 گھنٹے پوری دنیا میں ٹریڈ ہو رہی ہوتی ہیں۔
بنیادی فرق نمبر 2: اسٹاک میں آپ پیسہ پورا دیتے ہیں، PMEX میں مارجن
اسٹاک میں اگر آپ نے 1 لاکھ کا شیئر خریدنا ہے تو پورے 1 لاکھ دیں گے۔
PMEX میں ایک کنٹریکٹ کی اصل قیمت فرض کریں 10 لاکھ ہے—آپ کو صرف 3 یا 4 فیصد مارجن (مثلاً 30 یا 40 ہزار روپے) رکھ کر پورا کنٹریکٹ کنٹرول کرنے کا موقع ملتا ہے۔
یعنی یہاں لیوریج بہت زیادہ ہے، اور رسک بھی اسی حساب سے بے رحم ہے۔ غلط ٹریڈ جمع پونجی منٹوں میں صاف کر سکتی ہے۔
بنیادی فرق نمبر 3: اسٹاک میں سرمایہ کار زیادہ، PMEX میں ٹریڈرز زیادہ
اسٹاک مارکیٹ بنیادی طور پر سرمایہ کاری کا پلیٹ فارم ہے۔
PMEX مکمل طور پر ٹریڈنگ کا پلیٹ فارم ہے—یہاں آپ روزانہ، گھنٹہ وار اور بعض اوقات منٹوں میں خرید و فروخت کرتے ہیں۔
یہاں “لانگ ٹرم انویسٹمنٹ” جیسی کوئی چیز نہیں، کیونکہ کنٹریکٹس کی میعاد ہوتی ہے (ایک مہینہ یا دو مہینے)۔
بنیادی فرق نمبر 4: گھنٹوں کا فرق
اسٹاک مارکیٹ: صبح 9 سے شام 4
PMEX: صبح 9 سے رات 11:30 تک
یعنی پی ایم ای ایکس رات تک چلتا ہے، کیونکہ یہ عالمی مارکیٹ سے منسلک ہے۔
PMEX میں ٹریڈ ہونے والی چیزیں (کموڈیٹیز)
بنیادی طور پر دو کیٹیگریز:
- نان ایگریکلچر (88% ٹریڈنگ حجم)
- ایگریکلچر (12% ٹریڈنگ حجم)
نان ایگریکلچر میں شامل:
- توانائی: خام تیل، قدرتی گیس
- دھاتیں: سونا، چاندی، تانبہ، ایلومینیم
- دیگر عالمی کموڈیٹیز
زیادہ تر پاکستانی تیل، سونا اور چاندی میں ٹریڈ کرتے ہیں۔
کنٹریکٹ سائز — اسٹاک شیئرز کی طرح مگر عالمی قیمت پر
PMEX ہر کموڈیٹی کے لئے مختلف کنٹریکٹ سائز رکھتا ہے۔
سونے کے لئے مثالیں:
- گولڈ
- گولڈ منی
- گولڈ گنی
- گولڈ پیٹل
ان کا مقصد نئے اور کم سرمایہ رکھنے والے ٹریڈرز کو مختلف اسکیل پر ٹریڈ کرنے کی سہولت دینا ہے۔
ہیجنگ کی بنیادی سمجھ — کسان اور کمپنی کی کہانی
عالمی مارکیٹ ہمیشہ خطرے سے بھری ہوتی ہے۔ کسان کو ڈر ہوتا ہے کہ گندم کی قیمت نیچے نہ آ جائے، جبکہ فوڈ کمپنی کو ڈر ہوتا ہے کہ قیمت اوپر نہ چلی جائے۔
دونوں اپنے رسک سے بچنے کے لئے “فیوچر کنٹریکٹ” کرتے ہیں—یعنی آج ہی طے کر لیتے ہیں کہ خریدوفروخت کس قیمت پر ہوگی، تاکہ کل کے اتار چڑھاؤ سے بچ سکیں۔
یہی PMEX اور عالمی کموڈیٹی مارکیٹ کا فلسفہ ہے۔
ٹریڈر اسی اتار چڑھاؤ سے فائدہ (یا نقصان) اٹھاتا ہے۔
PMEX کا رسک — یہ کھیل کمزور دل افراد کے لئے نہیں
چونکہ مارجن کم ہوتا ہے اور لیوریج زیادہ، اس لئے چند منٹوں کی موومنٹ میں:
- آپ کا اکاؤنٹ ڈبل بھی ہو سکتا ہے
- اور صفر بھی
اسٹاک مارکیٹ میں نقصان آہستہ آتا ہے، مگر PMEX میں فیصلہ چند لمحوں میں ہوتا ہے۔
اس لئے بغیر سیکھے ہوئے یہاں ٹریڈ کرنا جذباتی خودکشی ہے۔
پاکستانی ٹریڈرز کی بڑی غلطی — اسٹاک کا اصول یہاں لاگو کرنا
زیادہ تر لوگ غلطی یہ کرتے ہیں کہ اسٹاک مارکیٹ کی طرح PMEX میں بھی “خرید کر بیٹھے رہنے” کی سوچ لے آتے ہیں۔
یہ سوچ PMEX میں 100% غلط ہے۔
یہاں ہر چیز وقت بند ہے، معاہدے کی میعاد ہے، اور قیمتیں عالمی خبروں پر چلتی ہیں—
یعنی یہاں جذبات، صبر، ہولڈنگ—کچھ کام نہیں کرتی، صرف اسٹرٹیجی، رسک مینجمنٹ اور ڈسپلن کام کرتا ہے۔
اختتامی بات — PMEX سیکھے بغیر مت چھوئیں
PMEX ایک زبردست پلیٹ فارم ہے، مگر اس میں عقل، نظم، حکمت اور سیکھنے کے بغیر داخل ہونا بدنصیبی کو دعوت دینا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کے لئے اچھی ہے، جبکہ PMEX صرف ان لوگوں کے لئے جو ٹریڈنگ کو سائنسی، منطقی اور پروفیشنل انداز میں کرتے ہیں۔
اگر آپ PMEX میں آنا چاہتے ہیں تو پہلے کم از کم ایک ماہ ڈیمو یا پیپر ٹریڈنگ کریں، بنیادی کورس کریں، اور صرف وہی رقم لگائیں جس کا نقصان آپ برداشت کرسکتے ہیں۔